Wednesday 4 January 2017

کتنی زلفیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر

کتنی زلفیں کتنے آنچل اڑے چاند کو کیا خبر

کتنا ماتم ہوا کتنے آنسو بہے چاند کو کیا خبر

مدتوں اس کی خواہش سے چلتے رہے ہاتھ آتا نہیں

چاہ میں اس کی پیروں میں ہیں آبلے چاند کو کیا خبر

وہ جو نکلا نہیں تو بھٹکتے رہے ہیں مسافر کئی

اور لٹتے رہے ہیں کئی قافلے چاند کو کیا خبر


اس کو دعویٰ بہت میٹھے پن کا وصیؔ چاندنی سے کہو

اس کی کرنوں سے کتنے ہی گھر جل گئے چاند کو کیا خبر

Wasi Shah Poetry